اکبر کے باورچی خانے کےکھانے


تحریر : سید شایان


ابُوالفضل جن کا شمار اکبر کے نو رتنوں میں ہوتا ہے، اپنی تصنیف آئین اکبری میں لکھتے ہیں۔ اکبر کے باورچی خانے کےکھانے تین اقسام کے تھے ۔ اول وہ کھانے جو سبزی اور دالوں پر مشتمل تھے اور جن میں گوشت شامل نہ ہوتا تھا دوم وہ کھانے جن میں گوشت اور اناج ایک ساتھ پکایا جاتا تھا اور سوم وہ کھانے جن میں خالص گوشت ، مکھن اور مصالحوں کے ساتھ تیار کیا جاتا تھا۔

عام تصور یہ ہے کہ اکبر بادشاہ گوشت کا بہت دلداہ تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندو خواتین سے شادیوں کے بعد بادشاہ کی گوشت خوری کی عادت میں بہت کمی آئی اور اس کے دسترخوان پر خاصے کی چیزوں میں موسمی سبزیوں سے بنی ترکاریاں ، چنے کی دال کے کباب اور پلاؤ و دہی کا ملغوبہ ہوتا تھا بادشاہ جمعہ ، اتوار اور ہر ماہ چاند کی پہلی تاریخ کو گوشت کھانے سے اجتناب کرتا تھا عمر بڑھنے کے ساتھ اس نے اپنی پیدائش کے مہینے اکتوبر میں بھی گوشت کھانا چھوڑ دیا تھا کیونکہ شاید وہ جانتا تھا کہ ایک خاص عُمر کے بعد انسانی جسم کو جن پروٹینز کی ضرورت ہوتی ہے وہ گوشت کی بجاۓ دالوں اور اجناس سے حاصل کرنا زیادہ فائدہ مند ہے

کباب خانہ کے لئے یہ مضمون سید شایان نے تحریر کیا۔

سید شایان پیشے کے اعتبار سے بزنس مین ہیں اور لاہور پاکستان کے علاقے مین گلبرگ میں اپنی بزنس فرمز چلاتے ہیں کھانا پکانے کے شوقین، ماہرِ آشیز اور کھانوں کے تاریخ نویس ہیں. ان کی ایک فرم جو کباب خانہ بلاگ اور ویب سائٹ چلاتی ہے فائیو سٹارز ہوٹلز اور بڑے بار بی کیو ریسٹورنٹس کے لئے فوڈ کنسلٹنسی مہیا کرتی ہے اور مختلف food events پر کام کر رہی ہے سید شایان کھانوں سے جُڑی اشیأ جیسے مصالحے ، گوشت ، سبزی ، پھل ، ڈیریز اور گھی و آئل کے استعمال کو خوب جانتے اور سمجھتے ہیں اور آجکل کباب خانہ بلاگ اور ویب سائٹ کے لئے کھانوں کی ایک سیریز لکھ رہے ہیں


Views:200



Post a Comment


Comments



ادبیات سے متعلقہ مزید پوسٹ



سپانسرز